بن ربیعہ ایک روایت کے مطابق ان کا نسب یوں ہے: ابن الربیع بن عمرو بن سعد بن عبد العزی بن حمالہ بن غالب بن عائذہ بن نثیع بن ہون بن خزیمہ بن مدرکہ۔ یہ نسب ابو
عمر کا بیان کردہ ہے، لیکن ابن مندہ اور ابو نعیم نے بطریق ذیل لکھا ہے: مسعود بن ربیعہ عمرو القاری۔ ابن الکلبی کہتا ہے: مسعود بن عامر بن ربیعہ بن عمیر بن سعد
بن عبد العزی بن محلم بن غالب بن عائذہ بن نثیع بن ملیح بن ہون بن خزیمہ۔ اور قارہ ہون بن خزیمہ کا خاندانی لقب ہے۔ اور مسعود بنو زہرہ کا حلیف تھا اور مدینہ
میں ان کے خاندان کو بنو القاری کہتےتھے۔
یہ صاحب قدیم الاسلام ہیں اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دارِ ارقم میں منتقل ہونے سے پہلے مسلمان ہو گئے تھے۔ مدینے کو ہجرت کی اور حضور صلی اللہ علیہ
وسلم نے ان میں اور عبید بن تیہان میں مواخات قائم کی تھی۔ غزوۂ بدر میں شریک ہوئے تھے۔
ابو جعفر بن احمد نے باسنادہ جو یونس تک ہے، ابن اسحاق سے شرکائے بدر میں بنو کلاب اور ان کے حلیف اور مسعود بن ربیعہ بن عمر و بن سعد بن عبد العزی جو بنو قارہ
سے تعلق رکھتے ہیں، شامل تھے یہ لا ولد تھے۔ بروایت واقدی، ابو معشر اور طبری انہوں نے ۳۰ ہجری میں وفات پائی۔ ان کی عمر ساٹھ برس سے زائد تھی۔ تینوں نے ان کا
ذکر کیا ہے۔