انہیں حضور اکرم کی صحبت نصیب ہوئی۔ وہ حضور کے ساتھ غزوہ دومتہ الجندل میں شریک تھے اور اس کی دلیل یہ ہے کہ ابوالقاسم نے اپنی تاریخ میں ان کا ذکر کیا ہے۔
حالانکہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بنفس نفیس دومتہ الجندل پر چڑھائی نہیں کی تھی۔ بلکہ خالد بن ولید کی کمان میں لشکر روانہ فرمایا تھا۔ اکثر اس لشکر ہی
کو دلیل مان لیا جاتا ہے۔