حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام تھے۔ ان کے نام کے متعلق کئی روایات ہیں: کیسان، طہمان، ذکوان، میمون، ہرمز۔ اس اختلاف کا ذکر پہلے آچکا ہے۔ روایت ہے کہ آلِ ابی طالب کے مولی تھے۔
عبد الواہاب بن ہبتہ اللہ نے باسنادہ، عبد اللہ بن احمد سے، انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے وکیع سے انہوں نے سفیان سے انہوں نے سائب سے روایت کی، ان کا بیان ہے کہ وہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی ام کلثوم کے پاس صدقہ لے کر گئے۔ انہوں نے لینے سے انکار کردیا اور وجہ یہ بیان کی، کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام مہران نے انہیں بتایا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اہلِ بیت کے لیے صدقہ حرام قرار دیا ہے اور قبیلے کا غلام ان ہی سے شمار کیا جائے گا۔ تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔