بن عفیر بن زہیر بن کعب بن عمرو بن سدوس السدوسی: حضرت عمر کے عہدِ خلافت میں قتل ہوئے۔ امام بخاری نے انہیں صحابہ میں شمار کیا ہے۔ لیکن ثابت نہیں اور اُنہوں نے عبد الرحمٰن بن ابو بکر سے روایت کی ہے۔ یہ صاحب منجوف بن ثور کے بھائی تھے۔ انہوں نے ایرانیوں کے خلاف جنگ میں زبردست حصّہ لیا۔ فتح تستر کے موقعہ پر ایک سو ایرانی قتل ہوئے تھے۔ جب ہر مزان گرفتار ہوا، اور حضرت عمر کے پاس لایا گیا تو حضرت عمر نے اسے قتل کا ارادہ کیا۔ کسی نے کہا، کہ میں نے اسے امان دی ہے۔ خلیفہ نے کہا کہ مَیں اس شخص کو کیسے پناہ دے سکتا ہوں، جس نے مجزأۃ بن ثور اور براء بن مالک کو قتل کیا ہے۔ ہر مزان مسلمان ہوگیا اور حضرت عمر سے جان بچا لے گیا۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے تخریج کی ہے۔