ان کا شمار اہلِ مدینہ میں ہے اور ایک جماعت نے انھیں صحابہ میں شمار کیا ہے، لیکن یہ وہم ہے۔
عاصم بن سوید الانصاری نے(جن کا تعلق اہلِ قبا سے ہے) سلیمان بن محمد الکرمانی سے اس نے اپنے والد سے سُنا انھوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ نے
فرمایا جس شخص نے اچھی طرح وضو کیا، اور پھر وہ مسجدِ قبا کو نماز پڑھنے کے لیے گیا۔ اسے اس عمل پر عمرے کا ثواب ملے گا۔
قاضی ابو احمد کہتا ہے کہ میرے خیال میں اس شخص کو حضور اکرم کی صحبت نصیب نہیں ہوسکی ابو نعیم نے اس اسناد کو بہ طریق ذیل بیان کیا ہے محمد بن سلیمان الکرامانی
نے اپنے باپ سے اس نے ابو امامہ بن سہل بن حنیف سے اس نےاپنے باپ سے روایت کی یہ روایت قیتبہ نے مجمع بن یعقوب سے اس نے محمّد بن سلیمان سے بیان کی۔ اس سعد بن
اسحاق بن کعب بن عجرہ اور حاتم بن اسماعیل نے مجمع بن یعقوب کی روایت کے مطابق بیان کیا ہے ابن مندہ اور ابو نعیم نے اس کی تخریج کی ہے۔