مولی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: محمد بن عبد اللہ حضرمی نے المغارید میں ان کا ذکر کیا ہے ابو نعیم انھیں غیر مقصل قرار دیتا ہے صفوان بن سلیم نے عبد اللہ
بن یزید سے جو اسود کا مولی ہے اور محمد بن عبد الرحمٰن سے جو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا مولی ہے۔ روایت کی کہ جس شخص نے کسی عورت کی شرمگاہ کو ننگا کیا
اس پر اس کا مہر واجب ہوگیا۔
ابو موسیٰ ابو نعیم نے رائے کو غلط نہیں گردانتا کیونکہ جو راوی درمیان میں رہ گیا ہے وہ ابن السلمانی ہے اور عبدان بن محمد بن عیسی المروزی نے اپنی کتاب معرفۃ
الصحابہ میں اس کا ترجمہ لکھا ہے اور ن کی طرف سے یہ حدیث قیتبہ سے اس نے لیث سے اس نے عبید اللہ سے روایت کی ہے اور اس کے اسناد میں محمد بن ثوبان کا ذکر کیا
ہے عبدان لکھتا ہے مُجھے اس کا علم تو نہیں، آیا اُنھوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھایا نہیں لیکن بعض حضرات کی مسانید میں ان کا نام دیکھا ہے ابو
موسیٰ کہتا ہے کہ یہ شخص محمد بن عبد الرحمٰن بن ثوبان ہے، جو حضرت ابو ہریرہ کے تابعین میں سے ہیں۔ اور ان سے اجازۃ ابو موسیٰ نے قاضی ابو سہل بن عزیزہ سے اس
نے عبد لوہاب بن محمد سے، اس نے اپنے والد سے، اُس نے احمد بن محمد بن عباس سے۔ اس نے بشر بن موسیٰ سے اس نے یحییٰ بن اسحاق سے۔ اس نے یحییٰ بن ایوب سے اس نے
عبید اللہ بن ابی جعفر سے اُس نے صفوان بن سلیم سے، اس نے عبد اللہ بن یزید مولی اسود بن سفیان سے، اس نے محمد بن عبد الرحمان بن ثوبان سے جو رسول کریم صلی اللہ
علیہ وسلم کے مولی ہیں اسی طرح کی حدیث بیان کی ابو موسیٰ لکھتا ہے کہ ہم نے محمد بن عبد الرحمان بن ثوبان اور اس طرح کے اور کئی لوگوں کا ذکر اس لیے کیا ہے
تاکہ معاملہ گڈمڈ نہ ہوجائے یعنی شبہات نہ اُٹھ کھڑے ہوں اور یہ نہ سمجھ لیا جائے چونکہ حفاظ نے ان کا ذکر صحابہ میں کیا ہے اس لیے یہ ضرور صحابی ہیں، لیکن ہم
نے ان کا نام چھوڑ دیا اور صحابہ میں ان کا شمار نہیں کیا۔ تاکہ ہم پر اس طرح اعتراض نہ کیا جائے جیسا کہ ابو زکریا نے ان کے دادا کے بارے میں اعتراض کیا تھا۔
ابو نعیم اور ابو موسیٰ نے اس کی تخریج کی ہے۔