کوفیوں میں شمار ہوتے ہیں ان سے بقول ابو عمر سوائے شعبی کے اور کسی نے کوئی حدیث روایت نہیں کی(شعبی کی روایت کردہ حدیث کا تعلق صوم عاشورہ سے ہے) ابن مندہ اور
ابو نعیم نے محمد بن سعد الواقدی سے روایت کی ہے کہ محمد بن صیفی اور محمد بن صفوان دو مختلف آدمی تھے۔ شعبی نے دونوں سے روایت کی ہے اور دونوں کوفہ میں سکونت
پذیر ہوگئے تھے ابو احمد عسکری نے ان کا نسب ہوں بیان کیا ہے: محمد بن صیفی بن حارث بن عبید بن عنان بن عامر بن خطمہ بعض اور لوگوں نے ان کا نسب ہوں بیان کیا
ہے: محمد بن صفوان بن سہل اور بقول ان کے دونں ایک ہیں ابو حاتم نے دونوں میں یوں فرق کیا ہے کہ محمد بن صیفی مدنی ہیں اور محمد بن صفوان کوفی ہیں۔ اسی طرح کہتے
ہیں کہ محمد بن صیفی مخزومی تھے۔ ابن ابی خیثمہ کی رائے ہے کہ دونوں حضرات کا تعلق انصار سے ہے۔
عبد الوہاب بن ہبتہ اللہ نے باسنادہ عبد اللہ بن احمد سے، اس نے اپنے باپ سے اس نے ہیثم سے اس نے حصین سے اس نے شعبی سے اس نے محمد بن صیفی سے روایت کی کہ عشورہ
کے دن حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور حاضرین سے استفسار فرمایا۔ کہ کیا تم نے آج کا روزہ رکھا ہے۔ بعض نے ہاں کہا اور بعض نے کہا نہ حضور نے
فرمایا جنھوں نے روزہ نہیں رکھا وہ اب سے کھانا پینا بند کردیں۔ نیز حکم دیا، کہ قرب و جوار کے لوگوں کو بتادوں وہ آج کے دن کا روزہ اسی طریقے سے رکھ لیں تینوں
نے اس کی تخریج کی ہے۔