بن سوید الثقفی: محمد بن حسین بن مکرم نے محمد بن یحییٰ القطعی سے، اس نے زیاد بن ربیع سے، اُس نے محمد بن عمرو سے، اُس نے ابو سلمہ سے، اُس نے ابو ہریرہ سے
روایت کی کہ محمد بن شرید ایک کالی سی لونڈی کو ساتھ لیے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور گذارش کی: ’’یا رسول اللہ! میری ماں نے ایک
مومنہ لونڈی کے منت مانی تھی، میں آپ سے یہ دریافت کرنے حاضر ہوا ہوں، آیا اس سے کام چل جائے گا‘‘؟ حضور نے اس پر لونڈی سے دریافت کیا تیرا رب کہاں ہے، اس نے
آسمان کی طرف ہاتھ اُٹھایا، پھر پوچھا میں کون ہوں؟ اُس نے جواب دیا اللہ کے رسول حضور نے محمد بن شرید سے مخاطب ہوکر فرمایا یہ مسلمان ہے اسے آزاد کردو۔ ابن
مندہ کی روایت بھی اسی طرح کی ہے۔
ابو نعیم کہتا ہے کہ یہ شخص عمرو بن شرید ہے۔ اُس نے اپنے استاد ابراہیم بن حرب العسکری سے اس نے محمد بن یحییٰ القطعی سے، اس نے باسنادہ ابو ہریرہ سے روایت کی
کہ محمد بن شرید ایک سیاہ فام غلام کو لایا باقی حسبِ سابق ہے لیکن شرید کی اولاد میں محمد نامی کوئی آدمی نہ تھا اور اس حدیث کو حماد بن سلمہ نے محم بن عمرو سے
اس نے ابو سلمہ سے، اس نے شرید بن سوید سے روایت کی کہ میری ماں نے وصیّت کی کہ اس کی طرف سے ایک مسلمان لونڈی آزاد کی جائے ابن مندہ اور ابو نعیم نے اس کی
تخریج کی ہے۔