یہ صاحب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کرنے آئے تو آپ نے ہاتھ کھینچ لیا، کیونکہ انہوں نے ہاتھوں پر خوشبو لگائی ہوئی تھی۔ چنانچہ جب انہوں نے ہاتھ
دھوئے، تو بیعت فرمائی۔
لیکن اس حدیث میں کچھ گڑبڑ ہے اور ان کی صحبت کے بارے میں شبہ ہے۔ اگر اس سے مراد مدرک بن عمارہ بن عقبہ بن ابی معیط ہے تو ان کی صحبت ثابت نہیں۔ اور نہ ملاقات
اور رویت ہی ثابت ہے۔ اور اس حدیث کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ اور اگر اس روایت کا انتساب ان کے والد عمارہ بن عقبہ سے کیا جائے جب بھی درست نہیں اور ہم نے اس کی
وضاحت ولید بن عقبہ کے ذکر میں کردی ہے۔ یہ ابو عمر کا قول ہے اور اسی نے اس کا ذکر کیا ہے۔