بن قنقذ بن عمیر بن جدعان بن عمرو بن کعب بن سعد بن تیم بن مرہ بن کعب بن لوی قرشی تیمی: عبد اللہ بن جدعان ان کے والد کے چچا تھے اور وہ دادا ہیں محمد بن یزید بن مہاجر کے۔
ایک روایت میں ہے، کہ مہاجر کا نام عمرو تھا اور قنقذ کا نام خلف تھا۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ مہاجر اور قنقذ دونوں لقب ہیں اور اُنہیں مہاجر اس لیے کہتے تھے کہ جب اُنہوں نے ہجرت کا ارادہ کیا تو مشرکین نے اُنہیں پکڑلیا اور خوب مرمّت کی۔ اس اثناء میں انہیں موقعہ مل گیا اور بھاگ کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پہنچ گئے اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ فی الحقیقت تم ہی مہاجر ہو۔ ایک روایت کے مطابق مہاجر فتح مکہ کے دن اسلام لائے تھے۔ بصرے میں سکونت اختیار کی اور وہیں فوت ہوئے۔ ابو ساسان حضین نے ان سے روایت کی۔ حسن نے مہاجر سے جو حدیث روایت کی ہے، وہ مرسل ہے۔ کیونکہ ان دونوں میں حضین حائل ہے۔
یعیش بن صدقہ بن علی الفقیہہ نے باسنادہ ابو عبد الرحمٰن احمد بن شعیب سے، انہوں نے محمد بن یسار سے انہوں نے معاذ بن معاذ سے، انہوں نے شعبہ سے انہوں نے قتادہ سے انہوں نے حسن سے انہوں نے حضین ابی سامان سے انہوں نے مہاجر بن قنقذ سے روایت کی کہ انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کیا، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب نہ دیا۔ جب وضو فرما چُکے تو اس وقت آپ نے سلام کا جواب دیا اور محکمۂ پولیس عثمان رضی اللہ عنہ کے حوالے کیا اور چار ہزار درہم تنخواہ مقرر فرمائی۔ تینوں نے اس کا ذکر کیا ہے۔