ان سے ان کے بیٹے یحییٰ نے روایت کی کہ حضور اکرم نے فرمایا کہ جب اللہ تعالیٰ کسی بندے کو رسوا کرنا چاہتا ہے تو اس کا مال، مکانوں کی تعمیر میں صرف کرادیتا ہے۔
یہ وہ صاحب ہیں جنھوں نے اس وقت جب حضرت خالد بن ولید نے حیرہ کو فتح کیا خریم بن اوس الطائی کے حق میں شہادت دی تھی کہ حضور اکرم نے خریم کو شماء بنتِ نفلہ عطا کی تھی جو خریم کو دے دی گئی ہم اس واقعہ کو خریم کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں اس کے گواہ محمد بن مسلمہ اور محمّد بن بشیر تھے ایک روایت کے مطابق گواہ محمّد بن مسلمہ اور عبد اللہ بن عمر تھے تینوں نے اس کی تخریج کی ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۸)