بن عبد یغوث بن حویج بن عمر و بن زبید الاصغر الزبیدی: کلبی لکھتے ہیں کہ وہ بنو جمح کے حلیف تھے۔ ایک روایت ہے کہ بنو سہم کے حلیف تھے۔ ابو نعیم لکھتے ہیں کہ
جناب محمیہ، عبد اللہ بن حارث بن جزء الزبیدی کے چچا تھے قدیم الاسلام ہیں اور جن لوگوں نے حبشہ میں ہجرت کی تھی۔ ان میں شامل تھے اور عرصے تک وہاں مقیم رہے اور
مریسیع پہلی جنگ ہے، جس میں وہ شریک ہوئے تھے۔ اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنہیں خمس کا عامل مقرر فرمایا تھا۔
عبد المطلب بن ربیعہ بن حارث بن عبد المطلب سے مروی ہے کہ ربیعہ بن حارث اور عباس بن عبد المطلب جمع ہوئے۔ میں اپنے باپ کے ساتھ اور فضل اپنے باپ کے ساتھ تھے۔
اول الذکر میں سے ایک نے دوسرے سے کہا کہ کیوں نہ ہم ان دو کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں روانہ کریں تاکہ آپ اِن دونوں کو صدقات کی وصولی کرنے پر
متعین فرمادیں۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ محمیہ کو بلا لاؤ، وہ صدقات کی وصولی پر متعین تھے۔ حضور اکرم نے فرمایا۔ ان دونوں سے ان کی بیویوں
کے مہر وصول کرو۔ تینوں نے اس کی تخریج کی ہے۔