اُنہوں نے جاہلیت کا زمانہ پایا تھا۔ امام بخاری نے ان کا تذکرہ موسیٰ بن اسماعیل سے، اس نے اسحاق بن عثمان سے، اُس نے اپنی دادی ام موسیٰ سے سُنا کہ ابو موسیٰ
اشعری نے کہا کہ مسلمانوں کے لیے جانور ذبح کرنے کی اجازت صرف اسے دی جائے گی، جسے سورۂ فاتحہ آتی ہے اور سوائے جناب محرز کے اور کسی کو سورۂ فاتحہ نہیں آتی
تھی۔ اس لیے یہ خدمت ان سے لی جاتی تھی۔ یہ بنو عدی کے آزاد کردہ غلام تھے اور زمانۂ جاہلیت میں جنگی قیدی رہے تھے۔ ابو عمر نے اس کی تخریج کی ہے۔