بن عبد اللہ بن مرہ بن کبیر بن غنم بن دودان بن اسد بن خزیمہ الاسدی: ان کی کنیت ابو نضلہ تھی اور اخرم الاسدی کے عرف سے جانے جاتے۔ بنو عبد الشمس کے حلیف تھے
اور بنو عبد الاشہل انہیں اپنا حلیف بتاتے تھے۔ ابن اسحاق لکھتا ہے کہ مہاجرین ہجرت کر کے مدینہ آ رہے تھے اور بنو دو دان بھی اسلام لا چکے تھے چنانچہ اس قبیلہ
کے تمام مرد اور عورتیں ہجرت کر کے رینےمیں آگئے اور انہی میں محرز بن نضلہ بھی۔ اُنہوں نے غزوۂ بدر، اُحد اور خندق میں شرکت کی اور غزوۂ ذی قرد میں بھی حضور
اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے۔ اُنہیں مسعدہ بن حکم نے قتل کیا۔ اس وقت ان کی عمر ۳۷ یا ۳۸ برس تھی۔ موسی بن ؟؟؟ نے ان کا نام محرز بن وہب لکھا ہے اور ان
کا ذکر شرکائے بدر میں کیا ہے۔ ان کی تخریج تینوں نے کی ہے۔