بن ابی طالب بن عبد المطلب قرشی ہاشمی: آپ جنابِ فاطمہ کے صاحبزادے تھے ہمیں ابو احمد الوہاب بن ابی منصور الامین نے ابو الفضل محمد بن ناصر سے، اس نے ابو طاہر
بن ابی الصقر الانباری سے، اس نے ابو البرکات بن لطیف الفراء سے۔ اس نے حسن بن رشیق سے۔ اُس نے ابوبشر الدو لابی سے، اُس نے محمد بن عوف الطائی سے، اُس نے ابو
نعیم اور عبد اللہ بن موسیٰ سے بیان کیا۔ انہوں نے کہا۔ ہم سے اسرائیل نے، اس سے ابو اسحاق نے، اس سے ہانی بن ہانی نے، اس سے حضرت علی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا
کہ جب امام حسن پیدا ہُوئے تو مَیں نے ان کا نام حرب رکھا۔ حضور تشریف لائے۔ فرمایا: مجھے میرا بیٹا دکھاؤ۔ پوچھا کیا نام رکھا مَیں نے عرض کیا، حرب۔ فرمایا:
نہیں یہ حسن ہے۔ یہی صورت جناب حسین کی پیدائش کے وقت پیش آئی۔ مَیں نے نام حرب بتایا۔ تو آپ نے حسین تجویز کیا۔ تیسری دفعہ محسن پیدا ہوئے تو مَیں نے حرب ہی
نام رکھا تھا۔ حضور نے محسن رکھ دیا۔ پھر فرمایا۔ مَیں نے ان بچوں کے نام حضرت ہارون کے بچوں کے نام پر شبر، شبیر،اور مشبر رکھ دیے ہیں۔ کئی راویوں نے ابو اسحاق
سے اس طرح نقل کیا ہے۔ سالم بن ابی الجعدہ نے حضرت علی سے روایت کی ہے، لیکن محسن کا ذکر نہیں کیا۔ اسی طرح ابو الخلیل نے سلمان سے ذکر کیا ہے۔ محسن بچپن ہی میں
فوت ہوگئے تھے۔ ابو موسیٰ نے اس کی تخریج کی ہے۔