یہ صحابی حضور اکرم کے ساتھ سات غزوات میں شریک رہے۔ ابوالمفرج بن عطی بن مجدی ضمری نے اپنے باسے اُس نے اس کے دادا سے روایت کی کہ ہم حضور کے ساتھ غزوۂ مریسیع
اور غزوہ بنو المصطلق میں شریک تھے۔ ان جنگوں میں کچھ عورتیں بطور جنگی قیدی ہمارے ہاتھ آئیں۔ ہم نے گزارش کی، یارسول اللہ! کیا ہمیں عزل کی اجازت ہے۔ ’’کرلو
اگر تمہاری مرضی ہے تو ۔ خدا نے جو روح پیدا کی ہے وہ قیامت تک باقی رہے گی۔‘‘ تینوں نے اس کی تخریج کی ہے۔
ابن مندہ اور ابونعیم کی کتابوں میں اسی طرح مذکور ہے، لیکن میرے خیال میں غزوۂ مریسیع اور غزول مصطلق کے درمیان واو نہیں۔ بلکہ اَو ہے، کیونکہ ایک ہی غزوے کے
دو نام ہیںِ اور راوی نے بربنا ئے شک دونوں نام لکھ دیے ہیں۔ واللہ اعلم۔