بن ملکان: جعفر وغیرہ نے اُنہیں صحابہ میں شمار کیا ہے۔ مظفر بن عاصم بن اغرالعجلی نے ۳۱۱ ہجری میں مکلبہ بن ملکان سے خوارزم یہ روایت سُنی کہ وہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چوبیس غزوات اور سرایا میں شریک رہے۔ ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بیٹھے تھے کہ ایک بوڑھا آدمی جس کی بھنویں، آنکھوں پر لٹک آئی تھیں، دربارِ رسالت میں وارد ہوا سلام کہا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے جوابِ سلام کے بعد فرمایا۔ کیا مَیں تجھے بڑھاپے کے فضائل میں کچھ بتاؤں اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس موضوع پر ایک لمبی تقریر ارشاد فرمائی۔ابو موسیٰ نے اس کا ذکر کیا ہے، لیکن اگر اسے نہ بیان کرتا، تو بہتر تھا۔