انصار میں سے بنو سلمہ کے حلیف تھے۔ منافق تھے اور اُن لوگوں میں شامل تھے جنہوں نے مسجد ضرار تعمیر کرائی تھی۔ یہ اس اسلامی لشکر میں جو تبوک گیا تھا۔ شامل تھے
اور خود حُضور اکرم اور مسلمانوں کے بدترین مخالف تھے۔ بعد میں تائب ہوگئے اور بڑے اچھے طریقے سے تلافی مافات کی۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے درخواست کی کہ
ان کا نام بدل دیا جائے۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بدل کر عبد اللہ بن عبد الرحمٰن کردیا۔ خود انہوں نے اللہ سے دعا کی، کہ شہادت نصیب ہو، اور بعد از
وفات اُنہیں کوئی نہ ڈھونڈھ سکے۔ چنانچہ جنگ یمامہ میں شہید ہوئے اور ان کی میت نہ مل سکی۔ ابو عمر اور ابو موسیٰ نے ان کا تذکرہ کیا ہے۔