بن ابی یزید السلمی البہزی: ان سے ان کے بیٹے قاسم نے دو احادیث نقل کی ہیں، جن کا مدار محمد بن سلیمان بن شمول المکی پر ہے۔
ہمیں ابو الربیع سلیمان بن ابو البرکات محمد بن محمد بن خمیس نے اُنہیں ان کے والد نے۔ انہیں ابو نصر بن طوق نے انہیں ابن المرجی نے، انہیں ابو یعلی احمد بن علی
نے۔ انہیں محمد بن عباد مکی نے، انہیں محمد بن سلیمان نے انہیں ابو البرکات قاسم بن مخول نے بتایا کہ انہوں نے اپنے والد سے سنا، کہ انہوں نے ابواء کے مقام پر
جال لگائے ان میں ایک ہرن پھنس گیا۔ جو بعد میں اِدھر اُدھر ہوگیا۔ مَیں اس کی تلاش میں نکلا۔ ایک آدمی کو دیکھا۔ جس نے اسے پکڑ رکھا تھا۔ مَیں اس سے جھگڑنے لگا
اور اسے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے آیا۔ جو ابواء میں ایک درخت کے نیچے بیٹھے تھے۔ ہم نے اپنا مقدمہ پیش کیا، تو آپ نے برابر دونوں حصوں میں بانٹ
دیا۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا۔ نماز قائم کرو، زکوٰۃ ادا کرو، رمضان کے روزے رکھو اور حج اور عمرہ (بہ شرطِ استطاعت) ادا کرو اور حق کا
ساتھ دو، جدھر جائے تینوں نے اس کا ذکر کیا ہے۔