تمیمی: ان کا نسب مذکور نہیں۔ صحابہ میں شمار ہوتے ہیں۔ ابن سعد نے انہیں بصری صحابہ کے طبقے میں شمار کیا ہے اور ان کا نام یوں لکھا ہے: منقع بن حصین بن یزید بن شبل بن حبار بن حارث بن عمرو بن کعب بن عبد شمس بن سعد بن زید مناہ بن تمیم: جنگِ قادسیہ میں موجود تھے۔ پھر بصرے میں سکونت اختیار کرلی۔ ان کے ایک گھوڑے کا نام جناح تھا۔ جس پر سوار ہوکر وہ قادسیہ میں شریک ہوئے تھے۔ یہ اشعار ان کے ہیں۔
لَمَّا رَاَیْتُ الْخَیْلَ زیَّل بَیْنَھَا
|
|
طعَانَ وَنَشَّابٌ صَبَرَتُ جَنَاحَا
|
ترجمہ: جب مَیں نے دیکھا کہ نیزہ بازوں اور تیر اندازوں کی وجہ سے گھوڑوں میں فاصلہ پیدا ہوگیا۔ تو مَیں نے اپنے گھوڑے جناح کو کافی سمجھا۔
فَطَاعَنْتُ حَتّٰی اَنُرَلَ اللہ نَصْرَہٗ
|
|
وَوَدَّ جَنَاحٌ لَوْقَضیٰ فَارَ اَحَا
|
ترجمہ: مَیں نے نیزے سے دشمن پر حملہ کیا اور اللہ تعالیٰ نے کامیابی نازل کی اور جناح کی خواہش تھی کہ یہ کام پورا ہوجاتا، تو وہ بھی آرام کرتا۔
کَاَنَّ سُیرفُ اِلْھُنْدِ فَوْقَ جَبِیْنہ
|
|
مَخَارِیْقَ بَرْقٍ فِیْ تَھَا مَۃَ لَا حَا
|
ترجمہ: ہندوستانی تلواریں، اس کی پیشانی پر اس طرح چمک رہی تھیں۔ گویا وہ بجلی کے کوندے ہیں جو تہامہ کی وادی میں چمک رہے ہیں۔
منقع نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے۔ تینوں نے ان کا ذکر کیا ہے۔