بن رباح الثقفی: ان سے عدن بن ابی جحیفہ نے روایت کی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک سفر کے دوران میں ایک آدمی کو اللہ اکبر اللہ اکبر کہتے سُنا۔
فرمایا حق بات کہہ رہا ہے۔ پھر اس نے کلمۂ شہادت پڑھا، تو فرمایا۔ اس نے شرک سے بیزاری کا اعلان کیا ہے۔ پھر جب اس نے اشہدان محمداً رسول اللہ کہا۔ تو آپ صلی
اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ کلمہ اسے جہنم سے ڈھال کی طرح بچائے گا۔ اس کے بعد حکم دیا تم اسے ڈھونڈ لو مجھے یہ کوئی چرواہا معلوم ہوتا ہے۔ نماز کا وقت آیا۔
تو اللہ نے اس کے دل میں ڈالا کہ اگر وضو کے لیے پانی نہ ملے تو تیمم کر کے نماز پڑھے، جب صحابہ نے اسے ڈھونڈ نکالا تو وہ ایک چرواہا ہی تھا۔ تینوں نے ان کا ذکر
کیا ہے۔