بن عمر و ابو عقرب: ان سے ان کے بیٹے ابو نوفل نے روایت کی۔ احمد بن حنبل اور یحییٰ بن معین کا قول ہے کہ ابو نوفل کا نام معاویہ بن مسلم بن عمرو تھا اور وہ ابو
عقرب کے بیٹے ہیں۔
عباس بن فضل الارزق نے اسود بن شیبان سے، انہوں نے ابو نوفل بن ابو عقرب سے انہوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ ابو لہب کا بیٹا لہب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
کی شان میں بدگوئی کرتا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے حق میں بد دعا کی، کہ اے خدا! تو اپنے کتوں میں سے ایک کتا اس پر مسلط کردے۔ لہب اپنے احباب کے ساتھ
شام کو جا رہا تھا۔ راستے میں ایک جگہ پڑاؤ کیا۔ کہنے لگا، بخدا مجھے محمد (صلعم) کی بد دعا سے خطرہ ہے۔ دوستوں نے سارا سازو سامان اس کے ارد گرد رکھ کر اسے
محفوظ کردیا اور خود اس کا پہرہ دینے لگ گئے۔ رات کو ایک درندہ آیا اور اسے گھسیٹ کر لے گیا۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے اس کا ذکر کیا ہے۔
ابن اثیر لکھتے ہیں کہ لہب بن ابو لہب سے اسی طرح مذکور ہے، لیکن یہ واقعہ عتبہ بن ابو لہب کا ہے۔ ابنِ کلبی، ابنِ اسحاق اور زبیر وغیرہ نے اسی طرح بیان کیا ہے۔