بن عبیدۃ البلوی: یہ صاحب مصری شمار ہوتے ہیں۔ انہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی۔
ان سے ربیعہ بن لقیط نے روایت کی، کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد اسلام میں جو فتنہ اُٹھ کھڑا ہوا تھا، اس کے شر سے بچنے کے لیے مَیں عبد اللہ بن
عمر رضی اللہ عنہ سے ملاقات کو گھر سے نکلا۔ اُن کے دروازے پر مطعم بن عبیدہ سے ملاقات ہوگئی۔ پوچھا، کس سے مِلنے جا رہے ہو۔ مَیں نے جواب دیا۔ مَیں حضور اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے اس شخص سے ملنے آیا ہوں، تاکہ اس وقت تک ان کا ساتھ دوں کہ اللہ تعالیٰ ہمارے اختلاف کو اتفاق میں بدل دے۔ مطعم نے کہا، خدا
تیری امداد کرے، پھر کہا، حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تاکید فرمائی تھی کہ خواہ مجھ پر ایک نکٹا حبشی حاکم بنا دیا جائے۔ مَیں اس کی بات سنوں اور اطاعت
کروں۔ ابن مندہ اور ابو نعیم نے ان کا ذکر کیا ہے۔