بن ثعلبہ بن حرملہ بن سیفی بن اصرم بن ایاس بن عبد غنم بن جماش بن بجالہ بن مالک بن ثعلبہ بن سعد بن ذبیان: ایک روایت کی رو سے ان کا نام ضرار بن سنان بن امیّہ
بن عمر و بن حجاش بن بجالہ غطفانی، ذبیانی الشعلبی ہے یہ شماخ کے بھائی تھے اور ان کا نام یزید تھا، مگر عرف مزرد تھا۔ اور انہیں مزرد درج ذیل شعر کی وجہ سے
کہتے تھے۔
فَقُلْتَ تَزَرِّدُھَا عُبیْدٌ فَاِنِنُی
|
|
لِزَردِ الْمَوَالِیْ فِیْ السَّنِیْنَ مُزرَّدَ
|
ترجمہ: مَیں نے کہا، کہ عبید اسے نِگل جائے گا۔ کیونکہ میں بھی مشکلات میں موالی کو نگل جاتا ہوں۔
مزرد حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ذیل کے اشعار پڑھے:
تَعْلَّمْ رَسُوْلَ اللہ اَنَّا کاننا
|
|
اَفَأنَا با ثمار ثَعَالَبْ ذِیْ غَسْل
|
ترجمہ: رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بتادو، کہ ہم نے اثمار کی مدد سے ذی غسل کی لومڑیوں کو تباہ کردیا ہے۔
تَعْلَّمُ رَسُوْل اللہ لَمْ اَرْمِثْلھم
|
|
اَحَسنَّ عَلی الَادْنی وَاحَرَمَ لِلغصلٖ
|
ترجمہ: رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کیجیے کہ مَیں نے ان کی طرح ادنیٰ پر مہربان اور قطع تعلق کو ناجائز گرداننے والا نہیں دیکھا۔
اماران کے قبیلے کا نام ہے۔ وہ اپنے قبیلے کی ہجو کیا کرتے اور لوگ سمجھتے کہ وہ اپنے مہمانوں کی ہجو کر رہے ہیں۔ ابو عمر نے ان کا ذکر کیا ہے۔