بن اُجیل الہمدانی آپ جناب ام سلمہ کے آزاد کردہ غلام تھے جعفر نے ان کا ذکر کیا ہے کہ وہ ہمدان کے بیت شرف میں مقیم تھے اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی تھے عبد اللہ بن صالح نے لیث بن سعد سے بقول بردعی روایت کی کہ جناب ناعم صحابی رسول تھے۔ ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے بقول امیر ان کی کنیت ابو نصر تھی۔
جناب ناعم بن اُجیل ہمدانی ابو عبد اللہ ام المومنین ام سلمہ کے مولی تھے جنہیں زمانہ جاہلیت میں غلام بنالیا گیا تھا بعد میں جب وہ ام المومنین کے پاس آئے تو آزاد کردیئے گئے ان کا شمار مصر کے فقیہوں میں ہوتا تھا انہوں نے حضرت عثمان علی اور ابن عباس سے روایت کی اس سے معلوم ہوتا ہے کہ انہیں حضور کی صحبت نصیب ہوئی ابو احمد عسکری کہتے ہیں کہ ناعم حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مولی تھے لیکن ان سے کوئی حدیث مروی نہیں۔
[۱۔ مناسب لفظ مریع ہے۔ (مترجم)]
ابو احمد عسکری نے باستادہ کعب بن علقمہ سے انہوں نے جناب ناعم سے روایت کی کہ وہ ایک دفعہ حضرت علی کی خدمت میں کوفے یا بصرے میں حاضر ہوئے امیر المومنین نے ایک اونٹ کی پیٹھ سے لوگوں کو خطاب فرمایا پھر نیچے اترے، ایک سینگوں والے مینڈھے کو ذبح کرکے فرمایا یہ علی اور اولادِ علی کی طرف سے صدقہ ہے۔