بن ہمار: ایک روایت میں ہبار، ایک میں ہدار اور ایک میں حمار اور خمار مذکور ہے وہ غطفانی تھے ابو سعد سمعانی کی روایت کے رو سے وہ غطان بن سعد بن ایاس بن حرام
بن جذام سے تھے جونبو جذام کا ذیلی قبیلہ ہے اور وہ اہل شام میں شمار ہوتے تھے۔
ابو الفضل بن ابو الحسن فقیہ نے باسنادہ ابو لعیلی احمد بن علی سے انہوں نے داؤد بن رشید سے، انہوں نے اسماعیل بن عیاش سے انہوں نے یحیٰ بن سعد سے انہوں نے خالد
بن معدان سے انہوں نے کثیر بن مرہ سے انہوں نے نعیم بن ہمار سے روایت کی کہ ایک آدمی حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آیا اور دریافت کیا یا رسول اللہ!
شہدا میں افضل کون ہے؟ فرمایا وہ شخص جو صف میں کھڑا لڑتا رہے اور جعبگ*** سے منہ نہ موڑے، تا آنکہ قتل ہوجائے ایسے لوگ بہشت کے محلات میں سکونت پذیر ہوں گے اور
تیرا رب انہیں دیکھ کر خوشی سے ہنسے گا اور جہاں یہ صورت حال ہو وہاں حساب کتاب کا کیا ذکر۔
جناب نعیم سے قیس الجذامی نے روایت کی۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ ابن آدم سے کہتا ہے دیکھو میاں! تم دن کے ابدائی لمحات میں چار رکعات
کی ادائیگی میں کوتاہی نہ کرنا یہ تمہیں دن کے ختم ہونے تک کفایت کریں گی۔ ایک روایت میں دو رکعتیں مذکور ہیں۔
نعیم نے عقبہ بن عامر سے انہوں نے ولید بن سلیمان بن ابی السائب سے انہوں نے بشر بن عبید اللہ سے انہوں نے ابو ادریس خولانی سے انہوں نے نعیم بن ہمار غطفانی سے
روایت کی انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا کہ ہر آدمی کا دل اللہ کی دو انگلیوں کے درمیان ہے اگر اسے ٹیرھا کرنا چاہے تو ٹیڑھا کر دیتا ہے
اور اگر سیدھا کرنا چاہے تو سیدھا کردیتا ہے۔
ولید کے علاوہ اور راویوں نے اس روایت کو نواس بن سمعان سے روایت کیا ہے اور یہی درست ہے تینوں نے ذکر کیا ہے۔