بن سلامہ: ایک روایت میں سلام آیا ہے ابو ہریرہ کی حدیث میں ان کا ذکر آیا ہے اس حدیث کو عطاء بن ابی رباح نے ابو ہریرہ سے یوں بیان کیا کہ ایک بار حضور اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے درمیان تشریف فرما تھے، نیز ابو بکر، عبد اللہ بن مسعود معاذ بن جبل اور نعیم بن سلام بھی موجود تھے کہ اس اثنا میں ایک قاصد جسے حضور
اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی ضروری کام کے لیے بھیجا تھا واپس آگیا حضرت ابو بکر نے عرض کیا یا رسول اللہ ایسا تیز رفتار قاصد جو سالماً غانماً واپس آگیا ہے
کم ہی کسی نے دیکھا ہوگا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے ابو بکر میں تمہیں اس سے بھی زیادہ تیز رو اور کامیاب تر آدمی کے بارے میں بتاتا ہوں یعنی جو شخص
صبح کی نماز جماعت کے ساتھ ادا کرے اور طلوع آفتاب تک وہاں بیٹھا اللہ کا ذکر کرتا رہے۔ ابن ابی فدیک نے یزید بن عیاض سے انہوں نے ابو عبید سے جو سلیمان عبد
الملک کا حاجب تھا اور انہوں نے نعیم بن سلامہ سے روایت کی جناب نعیم کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی تھی۔ ابو نعیم اور ابن مندہ نے اسے اسی
طرح بیان کیا ہے۔