بن عمر المزنی۔ ان سے ہلال بن عامر المزنی نے روایت کی انہوں نے بیان کیا کہ وہ حجۃ الوداع کے موقعہ پر پانچ برس کے تھے یا کچھ زیادہ میرے والد مجھے ساتھ لیے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے آئے حضور صلی اللہ علیہ وسلم اپنے خچر شہبا پر سوار تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ دے رہے تھے اور حضرت علی رضی اللہ عنہ ساتھ ساتھ وضاحت کررہے تھے بیس سواریوں کے درمیان سے نکلتا بچتا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے خچر کے پاس پہنچ گیا۔ دونوں ہاتھ آپ کے گھٹنے پر رکھے پھر آپ کی پنڈلی کو چھوتا آپ کے پاؤں تک جا پہنچا اس کے بعد میرا یہ ہاتھ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے جوتے اور تلوے کے درمیان جا گھسا چنانچہ میں اب بھی یہ محسوس کرتا ہوں کہ میرا ہاتھ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ٹھنڈے تلووں کو چھو رہا ہے ابو موسیٰ نے اس کا ذکر کیا ہے اور نیز حافظ ابو مسعود نے میرے شیخ ابو عبد اللہ احمد بن علی الاسواری سے بیان کیا ہے اور جیسا کہ ہم بیان کر آئے ہیں انہوں نے نافع کی بجائے رافع کا نام لیا ہے۔