بن غیلان بن سلمہ الثقفی خالد بن ولید کے ساتھ معرکہ جندل میں شامل تھے وہاں شہادت پائی تو ان کے والد نے مرثیہ کہا اور شدید رنج و غم کا اظہار کیا:
ما بال عینی لا تغمض ساعۃً
|
|
الا اِعتر تنی عبرۃ تغشانی
|
ترجمہ: میری آنکھوں کو کیا ہوگیا ہے کہ ایک دم بھی بند نہیں ہوتیں مگر یہ کہ آنسوؤں کی جھڑی بندھ جاتی ہے اسی طرح یہ اشعار بھی انہی جذبات کے حامل ہیں۔
یا نافع من للفوارس احجمت
|
|
عن شدۃ مذکورۃ وطعان
|
ترجمہ: اے نافع شاہ سواروں میں کون ایسا تھا جس نے اس شدت سے دشمن پر نیزے سے حملہ کیا ہو۔
لواستطیع جعلت منی مافعا
|
|
بین اللہاۃ وبین عقد لسالی
|
ترجمہ: اے نافع اگر ممکن ہوتا تو میں تجھے اپنے منہ اور زبان کے درمیان چھپالیتا، ابو عمر نے اس کی تخریج کی ہے۔