بن مجیب الشمالی: حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے قدیم الاسلام صحابہ میں سے تھے اسحاق بن ابراہیم و مشقی نے اسماعیل بن عیاش سے انہوں نے سعید بن یوسف سے انہوں
نے یحییٰ بن ابی کثیر سے انہوں نے ابو سلام سے انہوں نے حجاج بن عبد اللہ الشمالی سے(انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو حجۃ الوداع میں دیکھا تھا انہوں
نے نفیر بن مجیب سے ان کی حدیث روایت کی۔
ان سے مروی ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جہنم میں ستر ہزار وادیاں ہیں اور ہر وادی میں ستر ہزار گھاٹیاں ہیں اور ہر گھاٹی میں ستر ہزار مکان
ہیں اور ہر مکان میں ستر ہزار بچھو ہیں ہرکافر اور منافق کو ان گھروں میں بند کیا جائے گا یہ ابن مندہ کا قول ہے ابو نعیم کہتے ہیں ابن مندہ سے اس نام کی روایت
میں غلطی ہوئی ہے یہ روایت سفیان بن مجیب کی ہے انہوں نے با سنادہ ہیشم بن خارجہ سے انہوں نے اسماعیل بن عیاش سے انہوں نے سعید سے باسنادہ بیان کی ابو عمر نے
نفیر بن مجیب الشمالی شامی تحریر کیا ہے ان سے حجاج نے جہنم کے بارے میں بیان کیا ہے کہ اس میں ستر ہزار وادیاں ہیں لیکن یہ حدیث منکر ہے اور غلط ہے۔
ابو زرعہ اور ابو حاتم رازیان کی رائے کے مطابق راوی کا نام سفیان بن مجیب ہے لیکن ان دو کے علاوہ اور کوئی اس کا قائل نہیں چونکہ ابو عمر نے نفیر بن مجیب کا
نام لیا ہے اس لیے ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ ابن مندہ نے راوی کے نام میں غلطی کھائی ہے جیسا کہ ابو نعیم کا خیال ہے اس نام میں راویوں کا اختلاف ایسا ہی ہے جیسا
کہ عام طور پر ہوتا رہتا ہے اس لیے ابن مندہ کو کوئی الزام نہین دیا جاسکتا مثلاً نضیر بن جبیر کے ترجمے میں ہم نے دجال کا ذکر کیا ہے بعض لوگوں نے اس حدیث کو
نضیر سے روایت کیا اور بعض نے نواس سے ان میں سے ہم کسی کو تصحیف نہیں کہہ سکتے جیسا کہ ہم سفیان کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں۔ اسی طرح ابو احمد عسکری نے ابن
مندہ سے اتفاق کیا ہے اور نفیر بن مجیب اور سفیان بن مجیب ہردو کا ذکر بھی کیا ہے۔ واللہ اعلم۔