بن کعب الخزاعی ابن شاہین کی رائے میں ناجیہ بن کعب خزاعی اور ناجیہ بن جندب اسلمی دو مختلف آدمی ہیں لیکن ابو نعیم دونوں کو ایک گرد انتا ہے اور ابن مندہ نے صرف ایک ذکر کیا ہے ابو موسی نے مختصراً اسی طرح بیان کیا ہے۔
ابن اثیر لکھتے ہیں مذکورہ بالا بیان ابو موسیٰ سے منسوب ہے انہوں نے لکھا ہے کہ ابو نعیم دونوں کو اس بنا پر ایک آدمی قرار دیتا ہے کہ اس نے ان دونوں میں تفریق کرنے کے لیے ان کے قبیلوں کا نام نہیں لیا اگر وہ انہیں دو آدمی خیال کرتا تو ان کے قبائل کا ضرور ذکر کرتا اور جیسا کہ ہم نے ناجیہ کے ترجمے میں ناجیہ بن جندب بن کعب لکھا ہے ابو نعیم نے بھی اسی طرح لکھ کر یہ بھی لکھ دیا ہے کہ بعض لوگوں نے ان کا ترجمہ ناجیہ بن کعب بن جندب بیان کیا ہے بعدۂ ان کا نسب لکھ کر آخر میں اسلمی لکھ دیا ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کے مطابق ناجیہ صرف ایک آدمی ہے اور چونکہ ان کے نسب میں اختلاف ہے اس لیے اس اختلاف کے پیشِ نظر تعداد بڑھ گئی۔
ابن شاہین کے نزدیک ان کی تعداد دو ہے ایک اسلمی اور دوسرا خزاعی اور دونوں کے آباء و اجداد اور قبیلے علیٰحدہ علیٰحدہ ہیں۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۹)