التمار ابو مقبل۔ مقاتل نے ضحاک سے انہوں نے ابن عباس سے والذین اذا فعلوا فاحشۃ اور اقسم الصلوٰۃ طوفی النہار; ہر دو آیات کی شان نزول کے بارے میں کہا کہ ان دونوں آیات کا تعلق نبہان التمار سے ہے ایک حسین و جمیل عورت ان سے کھجور خریدنے کو آئی نبہان نے اس کے سرین کو چھوا اس عورت نے کہا، نہ تونے اپنے بھائی کی غیر حاضری کا کوئی خیال کیا اور نہ تیرا خواہش ہی پوری ہوئی اس پر نبہان کو حد درجہ مذامت ہوئی۔ جناب نبہان نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوکر واقعہ بیان کردیا۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تجھے محتاط ہونا چاہیے تھا ممکن ہے کہ وہ کسی غازی کی عورت ہو، دربار رسالت سے اٹھے، تو روتے جارہے تھے چنانچہ تین رات وہ عبادت میں مصروف رہے اور دن کو روزے سے ہوتے اس پر والذین ازا فعلوا نافاحشۃ نازل ہوئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابی کو طلب فرمایا۔ اور نزولِ آیت کے بارے میں بتایا وہ بہت خوش ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ میری توبہ تو قبول ہوگئی ہے اب میں معلوم کرنا چاہتا ہوں کہ دربارِ خداوندی میں، میں اپنا شکر کیوں کر پیش کروں اس پر دوسری آیت نازل ہوئی: اقم الصلوٰۃ طرف النہات این مندہ اور ابو نعیم نے اس کا ذکر کیا ہے۔