بن معاویہ بن عروہ اور ایک روایت میں نوفل بن معاویہ بن عمرو الدیلی مذکور ہے جو بنو الدیل بن ابی بکر بن عبد مناہ بن کنا نہ سے(اور پھر وہ بنو نفاثہ بن عدی بن
الدیل کا ایک حصّہ تھا) ابو احمد عسکری نے ان کا نسب بایں انداز بیان کیا ہے: نوفل بن معاویہ بن غروہ بن صخر بن یعمر بن نفاثہ بن عدی بن الدیل۔
جنگ قجار میں معاویہ(نوفل کا والد) بنو الدیل کے لشکر کا سردار تھا ایک شاعر نے اس کے متعلق ذیل کا شعر کہا:
فلا وابیہا مانزلنا بعامر
|
|
ولا عامر ولا النفاثی نوفل
|
مگر معاویہ کے بیٹے نوفل مسلمان ہوگئے اور فتح مکہ میں شریک تھے اس سے پہلے وہ کسی غزوہ میں شریک نہیں ہوئے انہوں نے مدینے میں سکونت اختیار کرلی تھی ان کی وفات
یزید بن معاویہ کے عہد میں ہوئی۔
ان سے ابو بکر بن عبد الرحمان بن حارث، عبد الرحمٰن بن مطیع اور عراک بن مالک نے روایت کی۔
خطیب عبد اللہ بن احمد بن محمد نے باسنادہ ابو داؤد طبالسی سے انہوں نے اسد بن موسےٰ سے انہوں نے ابن ابی ذنب سے انہوں نے زہری سے انہوں نے ابو بکر بن عبد
الرحمٰن سے انہوں نے نوفل بن معاویہ سے روایت کی انہوں نے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس آدمی نے نماز چھوڑ دی گویا
اس نے اپنے مال اور اولاد کو ہلاکت میں ڈالا۔ اسی طرح خالد بن عبد اللہ بن عبد الرحمٰن بن اسحاق نے زہری سے انہوں نے ابو بکر بن عبد الرحمٰن بن مطیع سے انہوں نے
نوفل بن معاویہ سے اسی طرح سنا تینوں نے اس کا ذکر کیا ہے۔