بن حارثہ انصاری عقیل رضی اللہ عنہ بن ابی طالب سے مروی ہے جب مشرکین نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور مسلمانوں کو سخت پریشان کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم
نے اپنے چچا حضرت عباس سے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اپنے دین کی ضرور مدد کرے گا۔ ایک ایسی قوم کے ذریعے جو قریش کے علی الرغم انہیں ذلیل و رسوا کرے گی جب حضور
اکرم صلی اللہ علیہ وسلم منی جمرہ عقبہ کے پاس چھ آمیوں سے ملے تو آپ نے انہیں حمایت دین الٰہی کی دعوت دی تو جناب نعمان نے کہا یا رسول اللہ میں دین اسلام کی
حمایت پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کرتا ہوں اور میں اس باب میں کسی اپنے یا پرائے کا لحاظ نہیں کروں گا اور اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم حکم دیں گے تو ہم
منی میں موجود ان لوگوں پر تلواریں لے کر ٹوٹ پڑیں گے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے ابھی اس کی اجازت نہیں ملی ابن مندہ اور ابو نعیم نے اس کا
ذکر کیا ہے۔