بن زید بن اکال ہم ان کا نسب ان کے بھائی سعد کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں ہشام بن کلبی سے مروی ہے کہ غزوۂ بدر کے بعد جناب نعمان بہ غرضِ حج نکلے اس دوران میں
ابو سفیان نے انہیں روک لیا اسے کہا گیا کہ فدیہ لے کر انہیں رہا کردو اس نے کہا میں انہیں اس وقت تک رہا کروں گا جب تک محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) میرے بیٹے عمرو
کع، جسے غزوۂ بدر میں جنگی قیدی بنالیا تھا رہا نہیں کرتے۔ اس موقعہ پر ابو سفیان نے کہا۔
ارہط ابن اکال اجیبوا دعائہ
|
|
تعاقد تم لا تسلموا السیّد الکہلا
|
ترجمہ: کیا بنو اکال کے مرادانِ کار میری پکار کا جواب دیں گے تم نے عہد کیا تھا کہ تم ایک عمر رسیدہ سردار کو تنہا چھوڑو گے نہیں۔
نان بنی عمرو لنامً اذلۂ
|
|
لَئن لم یفکوا عن اسیرھم الکبلا
|
ترجمہ: بلا شبہ بنع عمرو عمرو خطار کار اور ذلیل ہیں، اگر تم ان کے قیدی کی بیڑیاں نہیں کاٹو گے۔
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عمرو کو چھوڑ دیا اور ابو سفیان نے نعمان بن زید کو ایک روایت کے رو سے ابو سفیان نے ان کے بھائی سعد کو روکا تھا جن کا ذکر
پہلے ہوچکا ہے۔