بن غصن بن حارث البلوی انصار کے حلیف تھے ابو نعیم اور ابو موسیٰ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ ابو موسیٰ نے با سنادہ ابو نعیم سے انہوں نے اب شہاب سے بہ سلسلۂ شرکائے
بدر جن کا تعلق انصار کے ادس قبیلے سے تھا اور جونبو معاویہ بن مالک النعمان بن غصن سے تھا اور جونبوبلی سے ان کے حلیف تھے ان کا ذکر کیا ہے۔
ابن اثیر لکھتے ہیں کہ ان بیانات کا تعلق ابو نعیم اور ابو موسیٰ سے ہے لیکن جناب عصر کو جن کا ذکر ہم پہلے کر آئے ہیں انہوں نے تصحیف کرکے غصن بنادیا ہے اور ہم
اپنی رائے نعمان بن عصر کے ترجمے میں بیان کر آئے ہیں اور اسی طرح ابن مندہ پر اعتراض بھی مبنی بروہم ہے کیونکہ ابن مندہ نے ان کا ذکر کیا ہے۔ اگرچہ ان کا نسب
نہیں بیانس کیا ہاں ابن مندہ نے انہیں بلوی لکھا ہے اور چونکہ ابن مندہ نے ان کا نسب نہیں بیان کیا اس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ انہیں علیٰحدہ آدمی تصوّر کرتے ہیں
اور اگرچہ ہم نے التزام کر رکھا ہے کہ کوئی ترجمہ ترک نہیں کریں گے لیکن ہم نے اس ترجمے کو چھوڑدیا ہے اور نعمان بن عصر کے ترجمے میں ابو موسیٰ کے اس قول کا ذکر
کردیا ہے۔