بروایتے یہ وہی ذی رعین ہیں جنہیں ملوکِ حمیر نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بھیجا تھا۔
ابو جعفر بن احمد نے باسنادہ یونس بن بکیر سے انہوں نے ابن اسحاق سے روایت کی کہ جب حضور اکرم تبوک میں تشریف لائے تو حارث بن عبدِ کلال نعیم بن عبد کلال نعمان
ذی رعین ہمدان اور معافر ملوک حمیر کا خط اور ان کے قبولِ اسلام کی اطلاع لے کر دربارِ رسالت میں حاضر ہوئے نیز انہوں نے زرعہ ذایزن بن مالک بن مرہ ہاوی کو حضور
صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اپنے قبولِ اسلام اور ترک شرک کے بارے میں اطلاع دینے کے لیے بھیجا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خوش آمدید کہا۔
ابو موسیٰ نے اس کا ذکر کیا ہے اور نیز وہ کہتے ہیں کہ ابن اسحاق سے بھی ایسا ہی مروی ہے لیکن وہ کہتے ہیں کہ میرے خیال میں صحیح بات یہ ہے کہ نعمان ذی رعین
حارث اور نعیما ان ملوک حمیر کے نام ہیں جنہوں نے اپنے قاصد اور مکتوب دربارِ رسالت میں بھیجے تھے اور نعمان قاصد کا نام نہیں ہے۔ واللہ اعلم۔