بن اساف بن عدی بن زید بن عمرو بن زید بن حبشم بن حارثہ بن حارث بن خزرج بن عمرو بن مالک بن اوس انصاری اوسی حارثی ایک روایت میں اساف بن نہیک آیا ہے ایک اور
روایت کے رو سے دونو روایتوں میں اساف کی جگہ لسیاف آیا ہے۔
رافع بن خدیج نے اپنے چچا ظہیر بن رافع دونوں کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی، سے روایت کی انہوں نے کہا ہے میرے بھتیجے! حضور صلی اللہ علیہ
وسلم نے ہمیں حکم دیا تمہیں چاہیے کہ اللہ اور رسول کی رضا کی خاطر ایسے امور سے دست بردار ہوجاؤ۔ جنہیں تم اپنے لیے مفید خیال کرتے ہو چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ
وسلم نے ہمیں مزارعت سے منع فرمایا اس لیے ہم اپنی چیزیں نقصان پر بیچتے تھے بنو سلیم کے ایک آدمی نے جس کا نام اساف بن ایمار تھا ذیل کا شعر کہا۔
لعل ضراراً ان تبید دیار رہا
|
|
وتسمع بالریانِ تعوی ثعالبہ
|
ترجمہ: خدا کرے کہ ضرار کی بستیاں تباہ ہوجائیں اور راں کے علاقے میں لومڑیاں عو عو کرتی سنی جائیں۔
اس کے جواب میں ہمارے ایک شاعر نے جس کا نام نہیک بن اساف یا اساف بن نہیک تھا ذیل کا شعر کہا:
لعل ضراراً ان تعیش دیار ہا
|
|
وتسمع بالریان تبنی مشاربہ
|
ترجمہ: خدا کرے کہ ضرار کی بستیاں آباد ہوں اور ریان کے علاقے میں اس کے چشمے آباد کیے جائیں۔
ابن مندہ اور ابو نعیم دونوں نے اس کا ذکر کیا ہے ابو نعیم کہتے ہیں کہ ابن مندہ نے(قال فبعنا اموالنا بضرار الی آکرہ جس میں یساف اور نہیک کا ذکر ہے۔) جو اضافہ
کیا ہے اس سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ انہیں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی کیونکہ یہ حدیث کا ٹکڑا نہیں بلکہ بعض راویوں سے استشہاد ہے۔