۔عدی بن ثابت کے داداہیں۔ ان کی حدیث استحاضہ والی عورت کے متعلق مرفوع ہے ہمیں اسماعیل وغیرہ نے اپنی سندکے ساتھ محمد بن عیسیٰ تک خبردی کہ وہ کہتےتھے ہم سے قتیبہ نے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے شریک نے ابوالیقضان سے انھوں نے عدی بن ثابت سے انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے ان کے داداسے انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرکے خبردی کہ آپ فرماتے تھے استحاضہ والی عورت اپنے حیض والے زمانہ میں یعنی جس زمانہ میں اس کو حیض آتاتھانمازترک کردےاس زمانہ کے ختم ہوجانے کے بعد غسل کرےاورہر نماز کے وقت وضوکیا کرےاورروزہ رکھے اورنماز پڑھے۔عدی بن ثابت کے داداکے نام میں اختلاف ہے بعض لوگ ان کانام قیس بتاتے ہیں اورترمذی نے کہاہے کہ میں نے بخاری سے عدی بن ثابت کانام پوچھا توانھوں نے کہا مجھے نہیں معلوم پھر میں نے ان سے یحییٰ بن معین کا قول بیان کیاکہ وہ کہتےتھے ان کا نام دینار تھامگرانھوں نے اس پرتوجہ نہیں کی اورحسن ابن سفیان نے اورمطین نے ان کا نام قیس بیان کیاہے اورابونعیم اورموسیٰ نے کہاہے کہ ان کانام قیس بن دینارتھااوربعض لوگوں نے کہاہے کہ ان کانام عبداللہ بن یزید خطمی تھااوربعض لوگوں نے کہاہےکہ ان کا نام عبداللہ بن یزید تھااوروہ عدی بن ثابت کے ناناتھے واللہ اعلم۔ان کا تذکرہ ابوعمراورابوموسیٰ نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )