ذی الغصہ بن یزید بن شداد بن نعمان بن سلمہ بن وہب بن عبداللہ بن ربیعہ بن حارث بن کعب مذحجی حارثی ان کولوگ ابن ذی الغصہ کہتےتھےبخاری نے ان کو ذکرنہیں کیااوردارقطنی نے ان کو صحابہ میں ذکرکیاہےاورابن اسحاق نے بھی ذکرکیاہے۔ہمیں عبیداللہ بن احمد نے اپنی سند کے ساتھ یونس بن بکیر سے انھوں نے ابن اسحاق سے روایت کرکے خبردی وہ کہتےتھے کہ خالد بن ولید رسول اللہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اوران کے ہمراہ بلحارث بن کعب کے لوگ تھے جن میں قیس بن حصین اوریزید بن عبدالمدان اوریزید بن محجل اورعبداللہ بن قریط اورشداد بن عبداللہ قنانی اورعمرو بن عبداللہ ضباب تھے جب یہ لوگ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور میں حاضر ہوئے تواسلام لائے اورکہنے لگے ہم شہادت دیتے ہیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اورآپ اللہ کے رسول ہیں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایامیں بھی اس بات کی شہادت دیتاہوں کہ اللہ کے سوا کوئی خدا نہیں بعض لوگ کہتےہیں ان کا نام حصین بن یزید تھاہم اس کو ذکرکرچکے ہیں ابوعمرنے قنان ذی الغصہ کا ذکرکیاہے اور ابن کلبی نے بیان کیاہے کہ یزید کا لقب ذوالغصہ تھاذوالغصہ ان کس اس سبب سے کہتے ہیں کہ غصہ گرہ کو کہتےہیں اوران کے حلق میں گرہ تھی سوبرس تک انھوں نے بنی حارث کی سرداری کی تھی۔ان کا تذکرہ ابوعمراورابوموسیٰ نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )