ابن مالک بن محسر۔زید بن حارثہ کے ہمراہ اس لشکر میں جوام قرفہ کی طرف گیاتھایہ بھی تھے انھیں نے ام قرفہ کوگرفتارکیااوراس کو قتل کیااورعبداللہ اورنعمان فرزندان مسعدہ غزاری کو قتل کیا۔ ابن اسحاق نے ان کا ایک شعر نقل کیاہے جب کہ یہ غزوۂ موتہ سے حضرت خالد بن ولید کے ساتھ لوٹے۔ام فرقہ کانام فاطمہ بنت یزید بن ربیعہ ہے۔ان کا تذکرہ ابوعمرنے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7)