سکونی۔اوربعض لوگ ان کوعبسی کہتےہیں ۔ان کی حدیث اہل کوفہ واہل بصرہ سے مروی ہے۔ان سے ایاد بن لقیط اورزید بن علی یعنی ابوالقموس نے روایت کی ہے ابونعیم اورابوعمرنے ان سےحدیث مذکورہ بالاروایت کی ہے اورابن مندہ نے ابوالقموس والی حدیث روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھےمجھ سے ان لوگوں مین سے ایک شخص نے جوقبیلہ عبدالقیس سے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئےتھےیعنی قیس ابن نعمان نے بیان کیاکہ قبیلۂ عبدالقیس کے لوگوں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئےتھےیعنی قیس ابن نعمان نے بیان کیاکہ قبیلۂ عبدالقیس کے لوگوں نے رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کے حضور میں کچھ چھوہارےہدیتاً پیش کیے تھےابوالقموس کہتےتھے کہ قیس بن نعمان نے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں قرآن پڑھناشروع کی تھااورحضرت عمر رضی اللہ عنہکی خلافت میں اس کو پوراکیا۔ان سے ایاد بن لقیط نے روایت کی ہے کہ یہ کہتےتھے جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم اورابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ غارکی طرف بقصد ہجرت گئے تو ایک غلام پران کا گذرہواجو بکریاں چرارہاتھاان دونوں نے اس سے دودھ طلب کیااس نے کہامیرے پاس کوئی ایسی بکری نہیں ہے جودوہی جاسکے پس حضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بکری کوپکڑکراس کے تھن پرہاتھ پھیرااورابوبکررضی اللہ عنہ نے اس کو دوہا پھرسب لوگوں نے اس کوپیااس چرواہے نے پوچھاکہ آپ کون ہیں حضرت نے فرمایامیں محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہوں۔ان کا تذکرہ تینوں نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )