۔کنیت ان کی ابویعیش غفاری تھی اورابوجعفرمستغفری نے کہاہے کہ یہ قیس بن طہفہ ہندی ہیں اوران کی روایت سے انھوں نے ایک طویل حدیث بھی لکھی ہے۔ان کا مشہورنام طہفہ ہے اور ان کےاصلی نام میں بہت اختلاف ہے بعض لوگوں کابیان ہے کہ وہ اصحاب صفہ سے تھے۔یحییٰ بن ابی کثیرنےابوسلمہ بن عبدالرحمن سے روایت کی ہے کہ یعیش بن قیس بن طہفہ نے ان سے اپنے والد سے روایت کرکے بیان کیاکہ وہ کہتےتھے رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم نے (ایک دن اصحاب صفہ کواپنے اصحاب پر تقسیم فرمایااور)کہاکہ اے فلاں اس کو اپنے ساتھ لیتےجاؤہم چارآدمی بچ گئے توہم لوگوں سے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ تم لوگ میرے ساتھ چلوچنانچہ ہم لوگ حضرت عائشہ کے گھرمیں گئےہمیں ابومنصور بن مکارم ابن احمد بن مودب نے اپنی سند کے ساتھ ابوزکریایعنی یزید بن ایاس سے روایت کرکے خبردی وہ کہتےتھےکہ اصحاب صفہ میں طہفہ بن ابی زہیرنہدی بھی تھےاوربعض لوگوں نے ان کا نام قیس بن زہیربیان کیاہے بنی مالک بن نہد کے خاندان سے موصل میں گئے تھےاوررسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی تحریران کے پاس تھی یایہ کہا کہ اہل موصل آئے تھےاوروہ تحریران کے پاس تھی نیزانھوں نے کہاکہ مجھ سے عبداللہ بن خالد قریشی نے احمد بن معاویہ بن بکر سے روایت کرکے بیان کیاوہ کہتےتھے ہم سے خالد بن حبیش محاربی نے لیث بن ابی سلیم سے انھوں نے مجاہد سے روایت کرکے بیان کیاوہ کہتےتھےہم سے زکریا بن عبدالرحمن نےبیان کیا وہ کہتےتھے ہم سے یحییٰ بن یونس نے بیان کیاوہ کہتےتھے مجھ سے محبوب بن مسعود بجلی نے بیان کیاو ہ کہتےتھے ہم سے وہب اسدی نے بنی نہد کے چندشیوخ سے روایت کرکے بیان کیاکہ ان میں سے ایک شخص جن کا نام قیس بن طہفہ تھااوربنی مالک بن نہد کے خاندان سے تھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں حاضرہوئےتھےاورعرض کیاتھاکہ مجھے کچھ عرض کرنے کی اجازت دیجیےآپ نے فرمایاکہ کہوتوانھوں نے عرض کیاکہ امابعد یارسول اللہ ہم آپ کے حضور میں تہامہ کی نشیب سے اونٹوں پر سوارہوکرآئے ہیں پھراسی قسم کا واقعہ بیان کیاجوہم طہفہ کے نام میں ذکرکرآئے ہیں۔ان کاتذکرہ ابونعیم اورابوعمراورابوموسیٰ نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )