۔ان کے والد کے نام میں اختلاف ہے بعض لوگ عامرکہتےہیں اوربعض لوگ زید اوربعض لوگ قیس بن زید بیان کرتےہیں۔شام میں رہتےتھے ان کے صحابی ہونے میں اختلاف ہے۔ان کے بیٹے ناتل شام میں قبیلۂ جذام کے سردارتھے۔ہمیں عبدالوہاب بن ہبتہ اللہ نے اپنی سند کے ساتھ عبداللہ بن احمد سے نقل کرکے خبردی وہ کہتےتھے مجھ سےمیرے والد نے بیان کیاوہ کہتے تھےہم سےزید بن یحییٰ بن عبیددمشقی نے بیان کیاوہ کہتےتھےہم سے ابن ثوبان نے اپنےوالد مکحول سے انھوں نے کثیربن مرہ سے انھوں نے قیس جذامی سے جوصحابی تھے روایت کرکے بیان کیا کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم فرماتےتھےشہیدکواللہ کے ہاں چھ فضیلتیں ملتی ہیں جیسے ہی اس کاخون گرتاہے اس کے تمام گناہ معاف کردیے جاے ہیں۱؎ اوراس کو جنت میں اس کامقام دکھایاجاتاہے اور حورعین کے ساتھ اس کا نکاح کردیاجاتاہےاورقیامت کی دہشت اورعذاب قبر سے اسےبیخوف کردیاجاتاہےاورزیورایمان سے اس کو سجادیاجاتاہے۔ان کا تذکرہ قیس بن زید کے نام میں اس سے مفصل ہوگا۔
۱؎صغیرہ اورکبیرہ ہرقسم کے گناہ معاف ہوجاتے ہیں ہاں حق العباد میں گفتگوہے مگرتحقیق ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کوبھی صاحبان حقوق سے بخشوادےگا۱۲۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )