فرزند رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم
معمرنے زہری سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی کئی لڑکیاں حضرت خدیجہ کے بطن سے پیداہوئیں حضرت قاسم بھی انھیں کے بطن سے تھے۔بعض علماکابیان ہے کہ حضرت خدیجہ کے بطن سے ایک صاحبزادے پیداہوئے تھےقاسم اورعبداللہ۔ابونعیم نے کہاہےکہ متقدمین میں سے میں کسی کونہیں جانتاکہ جس نے قاسم بن رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کو صحابہ میں ذکرکیاہوکیونکہ قاسم آپ کے پلوٹھی کے بیٹے تھےانھیں کے نام پر آپ کی کنیت ابوالقاسم تھی اورآپ کی اولاد میں سب سے پہلے مکہ میں انھیں کی وفات ہوئی تھی۔مجاہد نے بیان کیاہے کہ قاسم سات دن ہوکرانتقال کرگئے تھےاورزہری نے کہاہے کہ دوبرس کے تھے اورقتادہ نے کہاہے کہ ایسی عمرتھی کہ اپنے پیروں چلتے تھے۔قاسم کاتذکرہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی اولا د میں بے شک کیاجاتاہے مگرصحابہ میں نہیں کیاجاتااوراس میں کسی کاخلاف نہیں کہ آپ کی اولاد نرینہ سب آپ کے سامنے ہی وفات پاچکی تھیں۔اوراکثرلوگوں کاقول یہ ہے کہ قاسم کی وفات دعوت اسلام سےپہلے ہوچکی تھی۔یونس بن بکیرنے ابوعبداللہ جعفی سے انھوں نے جابرسے انھوں نے محمد بن علی سے روایت کی ہے کہ وہ کہتےتھےکہ قاسم فرزند رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی عمرایسی تھی کہ وہ گھوڑے پر اونٹ پرسوارہولیتےتھےجب ان کی وفات ہوئی توعمروبن عاص نے کہاکہ محمد ابترہوگئے (یعنی ان کی نسل منقطع ہوگئی )اس پر اللہ نے یہ سورت نازل فرمائیانااعطینک الکوثریعنی اے محمد اس مصیبت کے بدلہ میں ہم نے تمہیں حوض کوثرعنایت کیاہے پس تم اپنے پروردگار کے لیے نماز پڑھواورقربانی کرواس روایت سے معلوم ہوتاہے کہ قاسم کی وفات بعثت اورنزول وحی کے بعد ہوئی ہے۔ان کاتذکرہ ابن مندہ اورابونعیم نےلکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )