۔اوربعض لوگ ابن جریرکہتےہیں۔کنیت ان کی ابوالحوصلہ تھی اوربعض لوگ کہتےہیں ابوالحوصلہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضرہوئے تھے اوراسلام لائےتھےاوربیعت کی تھی ۔ان سے مقاتل بن معدان نے روایت کی ہے صحابی ہیں۔ان کی حدیث عمران بن جریرنے مقاتل بن معدان سے انھوں نے ان سے روایت کی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حضورمیں حاضر ہوئےاورعرض کیاکہ میں آپ سے اپنے لیےاوربیٹی حویصلہ کے لیے مضبوط اسلام پر بیعت کرتاہوں میں شہادت دیتاہوں کہ آپ اللہ کے رسول ہیں۔ابوحاتم رازی نے کہاہے کہ یہ پہلے شخص ہیں جنھوں نے مقام ایلہ کوفتح کیاان کاتذکرہ ابوعمرنے لکھاہے۔اورانھوں نے کہاہے کہ یہ قطبہ بن قتادہ کے علاوہ ہیں باقی ان دونوں نے صرف قطبہ بن قتادہ کا تذکرہ لکھاہے اورکہاہے کہ بعض لوگ ان کوابن جریرکہتےہیں۔ان دونوں کے ایک ہونے کی تائیداس سے بھی ہوتی ہے کہ ابوعمرنے قطبہ بن قتادہ کے تذکرہ میں لکھاہےکہ خالدنے ان کوبصرہ کاحاکم اپنی جگہ پرمقررکیاتھااوریہ کہ ان سے مقات نے روایت کی ہے اوریہاں انھوں نے بیان کیاہے کہ سب سے پہلے ایلہ کو فتح کیاتھااوریہ کہ ان سےمقاتل نے روایت کی ہے۔بخاری نے بھی ان کوقطبہ بن قتادہ لکھاہےاورامیرابونضرنے قطبہ بن جریرابوالحوصلہ لکھاہےاورکہاہے کہ بعض لوگ ابوالحویصلہ کہتےہیں صحابی ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتےہیں۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر 6-7 )