ابن ودیعہ بن جذام۔ بنی امیہ بن زید بن مالک میں سے ہیں عمرو بن عوف کی اولاد سے ہیں انصاری ہیں اوسی ہیں۔ کنیت ان کی ابو سد ہے۔ ان کے والد منافقین میں سے تھے ان کا شمار اہل مدینہ میں ہے۔ یہ بیان ابن مندہ کا ہے انھوں نے مہمد ابن سعد کاتب واقدی ے اس کو نقل کیا ہے اور ابو نعیم نے کہا ہے کہ (ان کا نام) ثابت بن زید بن ودیعہ (ہے) جیسا کہ ہم بعد اس تذکرہ کے لکھیں گے اور ابو عمر نے کہا ہے کہ ان کا نام ثابت بن ودیعہ ہے یہ اپنے دادا کی طرف منسوب ہیں یہ ثابت بیٹِ ہیں زید بن ودیعہ بن عمرو بن خزرج اکبر کے۔ انصاری ہیں واقدی نے کہا ہے کہ کنیت نا کی ابو سعد ہے یہ کوفی ہیں ان سے زید بن وہب نے اور عامر بن سعد نے اور براء بن عازب نے سوسمار (٭ایک جانور کا نام ہے ان کی حدیث وہی ہے جو آگے بیان ہوگی) کے متعلق ان کی حدیث روایت کی ہے جس میں لوگ بہت اختلاف کرتے ہیں مگر ان کی حدیث پالے ہوئے گدھوں کی بابت خیبر کے دن صحیح ہے۔ ہمیں ابو احمد عبدلوہاب بن علی بن علی صوفی نے اپنی سند سے سلیمان بن اشعث تک خبر دی وہ کہتے تھے ہمس ے عمرو بن عون نے بیان کیا وہ کہتے تھے ہم رسول خدا ﷺ کے ہمراہ ایک لشکر میں تھے ہم نے کچھ سوسمارین پائیں ایک سوسمار ہم نے ان میں سے بھونی اور میں اسے رسول خد ﷺ کے حضور میں لے گیا اور اسے آپ کے سامنے رکھ دیا آپ نے ایک لکڑی اپنے ہتھ میں اٹھا لی اور فرمایا کہ بنی اسرائیل کا ایک گروہ مسخ کرکے جانور بنا دیا گیا تھا اور میں نہیں جانتا کہ یہ کون سا جانور ہے (آیا وہی مسخ شدہ بنی اسرائیل کے کسی گروہ کا ہے یا کوئی اور) لہذا آپنے نہیں کھایا اور نہ منع فرمایا یہ حدیث بطرق متعددہ مروی ہے وہ سب طرق ثابت بن ودیعہ سے منقول ہیں اور اس حدیث کو ورقاء نے اور محمد بن فضیل نے اور کئی آدمیوں نے حصین سے انھوں نے زید بن وہب سے انھوں نے ثابت بن زید انصاریس ے روایت کیا ہے اور حسن بن عمارہ نے اس حدیث کو زید بن وہب سے انھوں نے حذیفہ سے روایت کیا ہے اور شعبہ نے اس حدیث کو زید بن وہب سے انھوں نے حذیفہ سے روایت کیا ہے واللہ اعلم۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو عمر نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)