ابن یزید انصاری۔ ابو نعیم نے کہا ہے کہ میں ان کو وہی ثابت سمجھتا ہوں جن کا ذکر اس سے پہلے ہوچکا ہے جن کے پیر کے لئے نبی ﷺنے دعا فرمائی تھی اور وہ اچھا ہگیا تھا اور انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ان سے شعبی نے اور عامر بن سعد نے ان کی حدیث کوفیوں کے متعلق روایت کی ہے۔ اور ابو نعیم نے اپنی سند سے ابو اسحاق تک انھوں نے عامر بن سعد سے روایت کی ہے کہ انھوں نے کہا میں قرظہ بن کعب اور ثابت بن یزید اور ابو سعید انصاری کی زیارت کو گیا تو دیکھا کہ ان کے پاس کچھ لونڈیاں تھیں اور کچھ چیزیں (٭مطلب یہ ہے کہ ان کے یہاں گانا ہو رہا تھا لونڈیاں گا رہی تھیں اور چیزوں سے مراد دف ہے) تھیں میں نے کہا کہ آپ لوگ اصحاب محمد ﷺہیں اور یہ باتیں کرتے ہیں انھوں نے کہا اگر تم سنو تو خیر ورنہ چلے جائو کیوں کہ رسول خدا ﷺ نے شادی کے اوقات میں لہو (٭لہو کی لفظ سے ان صحابہ نے اس بات کی طرف اشارہ کر دیا کہ یہ چیزیں آیہ کریمہ و من الناس من یشتری لہو الحدیث کی تحت میں داخل ہیں اور ان کی ممانعت اس آیت سے ثابت ہے مگر آنحضرت علیہ السلام نے اس خاص وقت کے لئے ان کی اجازت دے دی) کی اور موت کے وقت رونے کی اجازت دی ہے۔ اور ابن مندہ نے کہا ہے کہ ثابت بن یزید انصاری یہ وہم ہے بعض لوگ ان کو عبداللہ بن ثابت کہتے ہیں ابن ابی زائدہ نے مجالد سے اور حریث ابن ابی مطر سے انھوں نے شعبی سے رویت کی ہے بعض لوگ بعض سے کچھ زیادہ روایت کرتے ہیں بعض لوگوںنے ثابت ابن یزید سے روایت کی ہے اور بعض نے کسی اور سے کہ انھوں نے کہا کہ حضرت عمر بن خطاب رضیاللہ عنہ ایک کتاب رسول خدا ﷺ کے حضور میں لائے اور عرض کیا کہ (اجازت ہو تو) یہ کتاب میں آپ کو سنائوں اس پر نبی ﷺ کو غصہ آیا۔
اس حدیث کو ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھا ہے مگر ابو عمر نے اس حدیث کو ثابت سے روایت نہیں کیا انھوں نے صرف عبداللہ کے نام میں ان کا تذکرہ لکھاہے اور کہا ہے کہ عبداللہ بن ثابت انصاری کنیت ان کی ابو اسید ہے بالضم اور بعض لوگ ابو اسید بالفتح کہتے ہیں اور صحیح بالفتح ہے انھوں نے نبی ﷺ سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا روغن زیت کھائو اور نیز یہ بھی روایت کی ہے کہ آپ نے یہود و نصاری کی کتابوںکے پڑھنے سے ممانعت فرمائی بعد اس کے ابو عمر نے ان کا تذکرہ کنیت کے باب میں بھی لکھا ہے اور کہا ہے کہ ابو اید جن کا نام ثابت انصری ہے اور بعض لگ انھیں عبداللہ بن ثابت کہتے ہیں نبی ﷺ کی خدمت کیا کرتے تھے انھوں نے نبی ﷺ سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا روغن زیتون کھائو بعض لوگ کہتے ہیں ان کی کنیت ابو اسید بالضم ہے مگر صحیح بالفتح ہے اسناد اس حدیث کی مضطرب ہے۔ ابو عمر کو لازم تھا کہ ان کا تذکرہ یہاں بھی لکھتے کیوں کہ انھوں نے خود لکھا ہے کہ ابو اسید کا نام ثابت ہے۔ ابن ماکولا نے بھی ان کا ذکر لکھاہے اور کہا ہے کہ ابو اسید بالفتح بیٹے ہیں ثابتکے نبی ﷺ سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا روغن زیتوں کھائو ان سے عطاء شامی نے رویت کی ہے بعض لوگ کہتے ہیں ان کی کنیت ابو اسید بالضم ہے مگر وہ صحیح نہیں۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)