کنیت ان کی ابو عبدالرحمن انصاری ہے۔ ان سے ان کے بیٹے عبدالرحمن نے روایت کی ہے ان کا شمار اہل مصر میں ہے یزید ابن ابی حبیب نے عبدالرحمن بن ثعلبہ انصاری سے انھوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ عمرو بن عمرہ بن حبیب بن عبد شمس جو عبالرحمن بن سمرہ کے بھائی تھے نبی ﷺ کے حضور میں حاضر ہوئے اور انھوںنے عرض کیا کہ یارسول اللہ میں نے فلاں قبیلہ کا اونٹ چرایا ہے نبی ﷺ نے اس قبیلہ کے لوگوںکو بلوا بھیجا ان لوگوں نے کہا ہاں ہمارا ایک اونٹ کھو گیا ہے پس نبی ﷺ نے حکم دیا کہ ان کے ہاتھ کاٹ ڈالے جائیں ثعلبہ کہتے ہیں میں ان کی طرف دیکھ رہا تھا جس وقت ان کا ہاتھ کٹ کر (زمیں پر) گرا اور وہ (اس ہاتھ سے مخاطب ہو کر) کہہ رہے تھے کہ اللہ کا شکر ہے جس نے مجھے پاک کیا تو نے چاہا تھا کہ میرے تمام جسم کو دوزخ میں داخل کرے۔ ان کا تذکرہ ابن مندہ اور ابو نعیم نے لکھاہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)