ابن غنمہ بن عدی بن نابی بن عمرو بن سواد بن غنم بن کعب بن سلمہ انصاری خزرجی سلمی عقبہ کی دونوں بیعتوں میں شریک تھے اور جنگ بدر میں شریک تھے۔ یہ بھی ان لوگوں میں سے ہیں جنھوں نے قبیلہ بنی سلمہ کے بت توڑے تھے۔ غزوہ خندق میں شہید ہوئے۔ یہ ابن اسحاق کا قول ہے انھیں ہبیرہ بن ابی وہب مخزومی نے شہید کیا تھا۔ عروہ بن زبیر نے کہا ہے کہ یہ غزوہ خیبر میں شہی ہوئے جن لوگوںنے (قبیلہ بنی سلمہ کے) بت توڑے تھے ان کے نام یہ ہیں معاذ بن جبل عبداللہ بن انیس ثعلبہ بن غنمہ اور ابو صالح نے ابن عباس سے اللہ تعالی کے قول ویسالونک عن الاھلۃ (٭ترجمہ اور اے نبی تم سے یہ لوگ ہلال کی بابت دریافت کرتے ہیں)کی تفسیر میں روایت کی اہے کہ انھوں نے کہا یہ آیت معاذ بن جبل اور ثعلبہ بن غنمہ کے حق میں نازل ہوئی تھی یہ دونوں انصاری تھے انھوں نے کہا تھا کہ یارسول اللہ کیا سبب ہے کہ چاند جب نیا نکلتا تو باریک ہوتا ہے پھر بڑھتے بڑھتے بڑا ہو جاتا ہے اور پورا گول ہو جاتا ہے پھر گھٹنے لگتا ہے۔ یہاں تک کہ جیسا تھا ویسا ہی ہو جاتا ہے۔ اسی پر یہ آیت نازل ہوئی۔ ان کا تذکرہ تینوں نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۲)